ایران کی بتانا ہو گا کہ وہ کیا چاہتا ہے : ہیلری کلنٹن
امریکہ نے ایران کے اس اعلان کا خیر مقدم کیا ہے کہ وہ اپنے نئے جوہری پلانٹ معائنہ کروانے کے لیے تیار ہے۔
ایران نے دو روز قبل ایک ’خفیہ‘ جوہری پلانٹ کی اطلاع اقوامِ متحدہ کے جوہری ادارے آئی اے ای اے کو دی تھی جس کے بعد امریکہ اور یورپی ممالک نے ایران پر دھوکہ دہی اور قانون شکنی کے الزامات لگاتے ہوئے مزید پابندیوں کی دھمکی دی تھی۔
ایران نے اس ردعمل کو غیر ضروری قرار دیا اور آئی اے ای اے سے نئے پلانٹ کا معائنہ کروانے کی یقین دہانی کرائی۔ نیو یارک میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی وزیرِ خارجہ ہیلری کلنٹن نے محتاط الفاظ میں ایرانی فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ایران جب بھی بین الاقوامی قوانین اور ضابطوں کی پیروی کرنے کا فیصلہ کرتا ہے تو اس کا ہمیشہ خیر مقدم کیا جاتا ہے۔
امریکی وزیر خارجہ نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ ایران یکم اکتوبر کی چھ ممالک کے ساتھ ملاقات میں بتائے گا کہ وہ کیا چاہتا ہے اور اسے دنیا کے مطالبات پورے کرنے کے لیے کوئی ٹائم ٹیبل دے گا۔
امریکہ، برطانیہ اور فرانس الزام لگاتے رہے ہیں کہ ایران جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
ایران پہلی اکتوبر دنیا کے چھ بااثر کے ساتھ مذاکرات شروع کر رہا ہے ۔ ایران کا موقف ہے کہ وہ جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش نہیں کر رہا ہے اور اس کا جوہری پروگرام صرف توانائی کی ضروریات پوری کرنے کے لیے لگایا جا رہا ہے۔
ایرانی صدر محمود احمدی نژاد نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران کہا تھا کہ ایٹمی ہتھیار انسانیت کے خلاف ہیں اور ایران کو ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے میں دلچسپی نہیں ہے۔
ایران کی طرف اپنے خفیہ جوہری پلانٹ کا انکشاف کے بعد امریکی صدر براک اوباما نے کہا تھا کہ امریکی مفادات کے تحفظ کے لیے ایران کے خلاف طاقت کے استعمال کو خارج از امکان نہیں ہے لیکن ان کی خواہش ہے کہ ایران کے ساتھ تنازعہ بات چیت سے حل ہو۔
صدر اوباما نے کہا کہ دنیا کے وہ ممالک بھی ایران س کے خلاف ہوگئے ہیں جو پہلے اس کے خلاف نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ یکم اکتوبر کو سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان اور جرمنی کی ایرانی حکام سے ملاقات ہے اور اس میں ایران کو تمام معاملات واضع کرنا ہوں گے اور انتخاب کرنا ہوگا کہ وہ کونسا راستہ اختیار کرتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ امریکہ، برطانیہ اور فرانس کی خفیہ ایجنسیوں نے اپنی رپورٹوں میں بتایا ہے کہ ایران ایٹمی ہتھیار بنانے کے کوشش کر رہا ہے اور یہ ثبوت آئی اے ای اے کو فراہم کئےگئے ہیں۔