Home :: About Us
Follow Us:

کئی پولنگ سٹیشنوں میں صدر کرزئی کو سو فیصد ووٹ ملے

افغانستان میں گزشتہ ماہ ہونے والے صدارتی انتخابات کے بانوے فیصد پولنگ سٹیشنوں سے حاصل شدہ نتائج کے مطابق موجودہ صدر حامد کرزئی کو 54.1 فیصد ووٹ حاصل ہو گئے ہیں۔

افغانستان کے الیکشن کمیشن کے مطابق صدر کرزئی کے حریف عبداللہ عبداللہ کو اٹھائیس فیصد سے کچھ زیادہ ووٹ ملے ہیں۔

ان نتائج سے صدر کرزئی کے حاصل کردہ ووٹوں کا تناسب پچاس فیصد سے آگے بڑھ گیا ہے اور اس کا مطلب یہ ہے کہ اب افغانستان میں صدارتی انتخاب کے عمل کو دہرانے کی ضرورت نہیں رہی کیونکہ کم از کم ایک امیدوار نے پچاس فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کر لیے ہیں۔

تاہم اقوامِ متحدہ کے حمایت یافتہ شکایات کمیشن نے ان اعداد و شمار پر شک کا اظہار کیا ہے اور کئی دفعہ کئی مقامات پر ووٹوں کی دوبارہ گنتی کرانے کا کہا ہے۔ کمیشن کے مطابق ’ان انتخابات میں بدعنوانی کے قابلِ یقین ثبوت ملے ہیں۔‘

مغربی ممالک کی نگاہ میں جو طالبان کے خلاف اپنی مہم جاری رکھے ہوئے ہیں، افغانستان کے انتخابی عمل کے با وسوخ نتائج ہی اصل مقصد تھا۔

تازہ ترین نتائج ملک کے جنوب سے حاصل ہوئے ہیں جہاں صدر کرزئی کی کافی حمایت ہے۔

اس سے قبل افغانستان میں انتخابی عذرداریوں سے متعلق کمیشن نے صدارتی انتخابات میں کئی پولنگ سٹیشنوں میں ڈالے گئے ووٹوں کی دوبارہ گبتی کا حکم دیا۔

کمیشن کا کہنا ہے کہ اس کو انتخابی دھاندلیوں کا واضح ثبوت ملا ہے اور دوبارہ گنتی کا عمل ان پولنگ سٹیشنوں میں ہوگا جہاں یا تو چھ سو سے زیادہ ووٹ ڈالے گئے ہوں یا پھر جہاں کسی امیدوار کو پچانوے فیصد سے زیادہ ووٹ ملے ہوں۔ کئی پولنگ سٹیشنوں میں صدر حامد کرزئی نے کو سو فیصد تک ووٹ ملے ہیں۔

یہ ابھی واضح نہیں ہے کہ ملک کے تقریباً چھبیس ہزار پولنگ سٹیشنوں میں سے کونسے کمیشن کےاس فیصلے سے متاثر ہونگے۔

کمیشن اس سلسلے میں دائر شکایات کی تفتیش کر رہی ہے۔ دو روز پہلے اس نے تقریباً دو لاکھ ووٹوں کو نا اہل قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔

بیس اگست کے صدارتی انتخابات کے بعد صدر حامد کرزئی کی حکومت پر بڑے پیمانے پر دھاندلیوں کے الزامات لگے ہیں۔

اس سے پہلے خطے کے لیے امریکے ایلچی رچرڈ ہالبرک کے علاوہ اقوام متحدہ بھی انتخابات میں دھاندلیوں پر تشویش کا اظہار کر چکی ہے۔ پیر کو افغانستان میں امریکی سفیر کارل آئکنبری اور اقوام متحدہ کے نائب ایلچی پیٹر گیلبریتھ نے صدر کرزئی سے ملاقات کی اور اس معاملے پر بات کی۔ منگل کو افغانستان میں اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی کائی ایدے نے ایک بیان میں الیکشن کمیشن سے اپیل کی کہ وہ یہ بات یقینی بنائے کہ انتخابات کے نتائج واقعی افغان ووٹروں کے فیصلے کی عکاسی کرے۔

 

Home :: About Us :: Feedback :: Contact Us
Follow Us: