افغانستانیوں کو امریکی مبارکامریکہ کے صدر براک اوباما نے ان لاکھوں افغانستانیوں کی تعریف کی ہے جنہوں نے طالبان کی دھمکیوں کے باوجود صدارتی انتخابات میں حصہ لیا ہے۔ صدر اوباما نے کہا کہ یہ انتخابات افغانستان کی عوام کے لیے اپنے مستقبل کی باگ ڈور سنبھالنے کی طرف اہم قدم ہے۔ ’لاکھوں افغانستانیوں نے اپنے رہنما کو منتخب کرنے کےحق کا استعمال کیا ہے‘۔ افغانستان میں صدارتی انتخابات میں دو امیدواروں موجودہ صدر حامد کرزئی اور عبداللہ عبداللہ نے کامیابی کے دعوے کیے ہیں۔ افغانستان کے انتخابی کمیشن نے تاہم دونوں امیدواروں سے اپنی بیان بازی میں احتیاط برتنے کے لیے کہا ہے۔ کمیشن نے کہا کہ ابتدائی نتائج آئندہ منگل پچیس اگست سے پہلے متوقع نہیں۔ انتخابات کے حتمی نتائج ستمبر کے شروع میں بتائے جائیں گے۔ انتخابی کمیشن کے اہلکاروں کے مطابق ووٹنگ کی شرح چالیس سے پچاس فیصد کے درمیان رہے گی جو کہ سن دو ہزار چار میں ہونے والے صدارتی انتخابات سے بہت کم ہے۔ مبصرین نے انتخابات کو کامیا ب قرار دیا ہے جو طالبان کی طرف سے حملوں کی دھمکیوں کے باوجود نسبتاً پر امن رہے۔ امریکی صدر نے کہا کہ ہمارا مشن القاعدہ اور اس کے انتہا پسند اتحادیوں کو شکست دینا اور ختم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ افغانستان کے ساتھ مل کر وہاں سکیورٹی، اچھی حکومت سازی اور لوگوں کے لیے بہتر مواقع فراہم کرنے کے لیے کام کرے گا۔ اقوام متحدہ نے کہا کہ جمعرات کو ہونے والے انتخابات میں زیادہ تر پولنگ سٹیشنوں پر کام متاثر نہیں ہوا۔ تاہم ملک کے آزاد انتخابی کمیشن نے کہا کہ انتخابات کے لیے انتظام کرتے ہوئے گیارہ لوگ ہلاک ہوئے ہیں۔
|